پنجاب یونیورسٹی شعبہ اردو کے زیر اہتمام بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد - App Urdu News | Urdu News | Latest Urdu News

بریکنگ نیوز

پنجاب یونیورسٹی شعبہ اردو کے زیر اہتمام بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

 

Punjab University


لاہور:اردوزبان میں کمال حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اردوکی عمارت تعمیرکرنے والی زبانوں عربی اور فارسی سے اپنا رشتہ مضبوط کیاجائے ۔یہ بات نامور مصری اسکالر ڈاکٹرسمیرعبدالحمیدابراہیم نوح کی یاد میں پنجاب یونیورسٹی ادارئہ زبان و ادبیات اردو کے زیر اہتمام اورینٹل کالج کے شیرانی ہال میں منعقدہ بین الاقوامی سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی ۔سیمینار ادارئہ زبان و ادبیات اردوکے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر زاہد منیر عامرکی صدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان، جاپان اور مصر کے دانشوروں نے اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر اقبال شناس پروفیسرڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی، ادارئہ  ثقافت اسلامیہ لاہور کے ڈائریکٹر ڈاکٹرسیدمظہرمعین اور ممتاز اسکالر،ماہنامہ المنبرکے مدیراعلی ڈاکٹرزاہداشرف نے شرکت کی۔ڈاکٹر سمیر عبد الحمید نوح، جامعہ قاہرہ،مصرسے ایم-اے کا امتحان پاس کرنے کے بعدپی ایچ ڈی کے لیے پاکستان آگئے تھے ،انھوںنے پنجاب یونیورسٹی اورینٹل کالج لاہور سے اردومیںپی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔وہ ’’شروع ہی سے علم وادب کے شوقین تھے، اخلاق حسنہ اور عاداتِ جمیلہ سے متصف تھے، پابند صوم و صلوٰت اور حقوق العباد کے محافظ تھے۔ چہرے پر ہر وقت مسکراہٹ رہتی تھی، علما و ادبا جیسی عاجزی آپ کی شخصیت کے مظاہرِ خاص تھے‘‘وہ ایک بہترین نقاد، مشہور ادیب، سوانح نویس، مترجم اور مؤلف تھے۔ ان کی کتابوں کی تعداد ستر کے قریب ہے جن میں سے چالیس تراجم اور پچیس تالیفات ہیں۔
 آپ نے پچاس سے زائد بین الاقوامی کانفرنسز میں شرکت کی اور ساٹھ سے زائد تحقیقی و علمی مقالات پیش کیے۔ڈاکٹر سمیرعبدالحمیدابراہیم نوح نے دنیا کی بڑی یونیورسٹیوں، جامعتہ الامام محمد بن سعود الاسلامیہ (سعودی عرب)، جامعہ کیوتو، جامعہ دوشیشہ (جاپان)اور جامعہ قاہرہ(مصر) میں تدریس کے فرائض انجام دیے۔ ادارہ زبان وادبیاتِ اردو، پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام ان کی خدمات کے اعتراف کو سراہتے ہوئے ممتازاقبال شناس ڈاکٹررفیع الدین ہاشمی نے کہاکہ اردوکے ایسے خدمت گزاروں کا اعتراف اردوکے مستقبل کے لیے نیک فال ہے،ادارئہ ثقافت اسلامیہ کے ڈائریکٹرڈاکٹرمظہرمعین نے کہاکہ ڈاکٹرسمیر اردواور عربی کے درمیان ایک پل کی حیثیت رکھتے تھے ہماری نوجوان نسل کو بھی اردوعربی اور فارسی کے باہمی رشتوں کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے ۔جاپان میں ڈاکٹرسمیر کی رفیق کا رڈاکٹر ناگوا نے اپنے آن لائن خطاب میں کہاکہ وہ ایک غیرمعمولی شخصیت کے مالک انسان تھے ،میں ان کے ساتھ بیتے ہوئے وقت کو کبھی فراموش نہیں کرسکوں گی۔جامعہ الازہر قاہرہ کے شعبہ اردوکے صدر ڈاکٹر احمدمحمد عبدالرحمن القاضی نے کہاکہ ڈاکٹرسمیر مجھ ایسے کتنے ہی لوگوں کو اردوکی طرف لانے کا باعث بنے۔ اگرڈاکٹرسمیر میری راہ نمائی نہ کرے تو میں آج اردوکے بجائے کامرس یا انگریز ی کے شعبے میں ہوتا۔جامعہ قاہرہ مصر کے اردواور مشرقی زبانوں کئے شعبے کے سربراہ ڈاکٹرجلال السعیدالحفناوی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر سمیر ان کے استاد تھے اور انھوںنے ڈاکٹر سمیر کی راہ نمائی میں کلام اقبال اور بہت سے اردو نثری و منظوم متون کے عربی تراجم کیے۔ انھوںنے کہاکہ ڈاکٹر سمیر ایک بہترین انسان اور ایک بہترین استاد تھے جو اپنے اعمال حسنہ کے باعث ان شاء اللہ اعلی علیین میں جگہ پائیں گے۔ فیصل آبادسے آئے ہوئے مہمان اور ماہنامہ المنبر کے مدیر ممتاز اسکالر ڈاکٹر زاہداشرف نے ڈاکٹرسمیرکے ساتھ اپنی اور اپنے والد گرامی حکیم عبدالرحیم اشرف صاحب کی یادیں تازہ کیں اور ڈاکٹرسمیر کی خدمات کو سراہا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں