لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے بجٹ کے اعداد و شمار کو جی ڈی پی گروتھ کی طرح جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا‘(ن) لیگی خاتون رکن ثانیہ عاشق کے حکومت مخالف سخت جملوں پر حکومتی اراکین اسمبلی کاا حتجاج ‘خاتون رکن کیخلاف جملے بھی کستے رہے ‘پیپلزپارٹی کے حیدر علی گیلانی جنوبی پنجاب کیساتھ حکومتی رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کیلئے مرکز اور پنجاب میں تحر یک انصاف کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا جبکہ حکومتی اراکین نے کہا کہ پنجاب کے عوام صاف پانی کو ترستے رہے شہبازشریف میٹرو بسیں چلاتے رہے حمزہ شہباز نے بجٹ پر غلط اعدووشمار ایوان میں پیش کیے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس پینل چیئر مین میاں شفیع کی زیر صدارت ایک گھنٹہ دس منٹ تاخیر سے شروع ہوا،مسلم لیگ(ن) کی ایم پی اے ثانیہ عاشق نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کی جی ڈی پی ایک اعشاریہ تین فیصد اور حکومتی کہتی ہے چار فیصد ہے وزیراعظم سمیت ان کے وزیر مشیروں کا کام صرف جھوٹ بولنا ہیہمیں کہتے ہیں بجٹ کی کتابیں پڑھ کر نہیں آتے۔وزیر خزانہ کے بجٹ میں جھوٹ سننے کو ملا وزیر خزانہ کے جھوٹوں سے وزیراعظم کے جھوٹ کی یاد تازہ ہو گئی ۔نکمے نالائق ٹولہ اور وزیر اعظم اچانک کہتاہے ملک کی جی ڈی پی شرح تین اعشاریہ نو چار فیصد ہے لیکن یہ جھوٹ ہے ۔حکومتی اتحادی رکن معاویہ طارق نے کہا اپنی خوشیوں میں اپنے عوام اور غریبوں کیلئے بہتر فیصلے نہ کئے توملک میں تبدیلی نہیں آئے گی جب غریبوں کے پیسوں سے بننے والی قومی اسمبلی میں گالم گلوچ ہوا تو ان کے دل ٹوٹ گئے حمزہ شہباز نے سانحہ ساہیوال اور اسلم اقبال نے سانحہ ماڈل ٹائون کی بات کی، سانحہ ساہیوال اور سانحہ ماڈل ٹائون کی شفاف تحقیقات کروائیں کیونکہ وہ پنجاب کے معصوم لوگ تھے جو نشانہ بنے تحر یک انصاف والوں نے ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر حکومت حاصل کی پنجاب میں سود فری بجٹ لائیں تاکہ ریاست مدینہ کی عملی شکل سامنے آ سکے۔
مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی اقبال گجر کا بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بڑے بڑے مقدس ایوان میں ماحول خراب کیا جارہا ہے۔وزیر خزانہ نے اعدادو شمار کو توڑ موڑ کر پیش کیا اگر فیصلے وفاق نے کرنے ہیں تو اس ایوان کا کیا فائدہ ؟حکمران کہتے ہیں کہ کاروباری طبقے کو 56 ارب روکے کا فائدہ دیا گیاان چھپن ارب میں عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔جو حکومت چینی آٹا مافیا کو لگام نہیں ڈال سکی وہ عوام کو ریلیف کیسے دے گی؟نہایت ہی چالاکی اور عقلمندی سے بجٹ کے اعدادوشمار میں ہیر پھیر کیا گیا۔علائو الدین شیخ نے کہا کروڑوں روپے ٹیکس دینے والوں کو کوئی ریلیف نہیں وہ اپنی سڑک اور سیوریج ٹھیک نہیں کروا سکتے، سترہ اٹھارہ گریڈ کے سرکاری افسر کے گھر کے سامنے سڑکوں کی حالت دیکھ لیں عوام کی سڑکوں کا کیا حال ہے۔کاروباری لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی بات کرتے ہیں بیس ادارے ہیں جو کاروباری لوگوں کو دن رات تنگ کرتے ہیں۔پیپلزپارٹی کے رکن حید علی گیلانی نے کہا کہ میرا پنجاب ان کا پنجاب نہیں میرے پنجاب میں کوئی فرق ہے کیا وہ ٹیکس نہیں دیتے؟وزیر اعظم نے جنوبی پنجاب کی عوام سے وعدہ کیا کہ وہ سو دنوں میں صوبہ بنائیں گے مگر تین سال گزر جانے کے باوجود وعدہ پورا نہ کیا ۔عمارتیں حقوق کا متبادل نہیں ہمیں جنوبی پنجاب کا صوبہ دیدیں سیکرٹریٹ خود بنا لیں گے۔پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے سینیٹ قومی اسمبلی اور پنجاب میں پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیںدو سو پچپن ارب روپے کا حساب کون دے ہمیں حساب چاہئیے۔
عوامْ بھوک سے مر رہی ہے حکومت نے وی آئی پی فلائٹ میں تین سو نوے فیصد بجٹ میں اضافہ کر دیا ہے، حکومت نے وی آئی پی فلائٹ کیلئے چھ سو چالیس ملین روپے رکھے جو حیران کن ہے، ۔ساری کتابیں جھوٹ بول رہی ہیں ایف بی آر نے پچپن ارب پی آر اے کو دئیے ہیں ۔پی ٹی آئی ایم پی اے عمار صدیق نے کہا حکومت نے تعلیم و صحت کیلئے اٹھانوے ارب روپے ترقیاتی منصوبے رکھے ہیں ۔صحت انصاف کارڈ اسی ارب روپے کی رقم دسمبر تک گیارہ کروڑ پنجاب کی عوام کیلئے مختص کرنا عمران خان منشور کی بہترین عکاسی کرتی ہے۔عبدالروف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا بجٹ کسی بھی حکمران جماعت کا آئنہ دار ہوتا۔حکمران جو وعدے کرتے ہیں بجٹ ان کا عکس ہوتا۔پی ٹی آئی حکومت نے چوتھا بجٹ پیش کیا ہے۔موجودہ حکومت کا وعدہ تو یہ تھا کہ گورنر ہاوس کو یونیورسٹی بنائے گے معاشی برباد ہوگئی غریب مزید غریب ہوگیا۔حکومتی رکن اسمبلی نیلم حیات کا ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا وزیر خزانہ نے جو بجٹ تیار کیا وہ پنجاب کیلئے ایک سنگ میل ہے۔اپوزیشن والے بجٹ پڑھے بغیر بحث کر رہے۔اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے بجٹ پر غلط اعدد وشمار ایوان میں بیان کیے ہیں وزیراعظم نوجوانوں میں شعور پیدا کر رہے۔ملک یہ بیچ کر کھا گے ہیں اور ہمیں آٹا چینی کے طعنے دیتے ہیں ۔ن لیگی رکن اسمبلی صفدر شاکرنے کا ایوان بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ زندگی کے ہر شعبے نے اس بجٹ کو لفظوں کا گورکھ دھندہ قرار دیاہے ۔
ٓصوبائی وزیر سید یاور بخاری نے کہاکہ اپوزیشن گریبانوں میں جھانکیں ڈبل ون ڈبل ٹو، ہائیڈرو پیٹرونگ کو اٹھا لیں بس تختی کا رونا ہے پنجاب گروتھ ڈویلپمنٹ کے بجٹ میں سوچ تبدیل ہوکرتخت لاہور سے ہٹاکر پورے پنجاب میں کی گئی ۔علاقائی نمائندوں سے منصوبے لے کر فزیبیلٹی لے کر مسائل کے حل کیلئے کام کریں ۔ترقیاتی بجٹ تاریخ میں بہت بڑا جمپ ہے تینس سو پینتیس سے پانچ سو ساٹھ ارب روپے ہے ۔رامیش سنگھ اروڑا نے کہا اپوزیشن لیڈر نے صحت تعلیم اقلیت و روزگار ہو اس پر دلیل سے بات کی یہ بجٹ عوام دوست نہیں عوام دشمن بجٹ ہے جو کر پشن کے خاتمے کانعرہ لگاکر آئے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کہہ رہی ہے دو درجہ کرپشن میں ترقی ہوئیآج کینسر کا مریض دربدر ہے دوائی مانگ رہاہے۔ملک میں کوالٹی ایجوکیشن کی بہت بری حالت ہے ۔آج غریب آپ سے آٹا مانگ رہا، آج کا غریب چینی بجلی گیس مانگ رہاہے،کنٹینر پر چور چور کے نعرے لگائے گئے ایک دن میں گیس کے پانچ روپے کا اضافہ کیاگیاطارق گل،عرفان دولتانہ دیگر ارکان اسمبلی نے بجٹ بحث میں حصہ لیا۔بجٹ پر عام بحث پیر تک جاری رہے گی اور وزیر خزانہ پیر کے روز ہی بجٹ پر عام بحث سیٹیں گے۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیر کو دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں