محکمہ ذراعت کی ٹیمیں کاشت کاروں کی راہنمائی کر رہی ہیں،سیمنار سے زراعت افسران کا خطاب |
جتوئی(ڈویڑنل بیوروچیف) اسسٹنٹ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع جتوئی محمد افضل قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی پچاس فیصدسے زائد آبادی دیہات میں رہتی ہے اور اس آبادی کا تمام دارومدار زراعت پر ہے۔حکومت پنجاب کسانوں اور کاشتکاروں کی فلاح اور زراعت کی ترقی کیلئے عملی اقدامات کررہی ہے، یہ بات انہوں نے کسانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سورج مکھی، کماد، گندم اور کینولا جیسی فصلات اور زرعی مشینری پر سبسڈی فراہم کی جارہی ہے کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی کی طرف راغب کرنے کے لیئے کپاس کماد اور سورج مکھی کے نمائشی پلاٹس بھی لگائے گئے ہیں۔ اس موقع پر زراعت آفیسر محمد اکرم خان رند نے کہا کہ خوردنی تیل میں خود کفیل ہونے کیلئے قومی سطح پر یہ منصوبہ شروع کیا گیا حلانکہ تیل دار اجناس کی کاشت پر کاشتکار کو 5ہزار روپے فی ایکڑسبسڈی دی جارہی ہے۔اس سال بھی سورج مکھی کی کاشت پر 5 ہزار اور تل کی کاشت پر 2 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی دی جارہی ہے۔کپاس کے تمام کاشتکاروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملکی معشیت کو بہتر بنانے کیلئے کپاس ضرور کاشت کریں اور اپنی کاشتہ فصل پر نگاہ رکھیں۔ نیز ملکی ترقی اور معشیت کی ترقی کے لیے کپاس ضرور لگائیں۔ڈاکٹر شوکت علی عابد ڈپٹی ڈائریکٹر مظفر گڑھ کی ہدایت پر محکمہ ذراعت کی ٹیمیں کاشت کاروں کی راہنمائی کر رہی ہیں ملک محمد ایاز فیلڈ اسسٹنٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کاشت کار دھان کی پنیری لگانے کیلئے اچھی کمپنی سرٹیفائیڈ بیج استعمال کریں۔ کھادوں کا استعمال زمینی تجزیے کے بعد محکمہ ذراعت کی سفارشات کے مطابق استعمال کریں۔ نیز دھان میں زنک کا استعمال ضرور کریں۔ اس موقع پر کاشت کاروں کے کسان کارڈ بنانے کے لیے بینک کی ٹیم نے کنیکٹ اکاونٹ بھی اوپن کئے۔محکمہ زراعت توسیع جتوئی کے زیر اہتمام تیلدار اجناس کی فروغ کے لیے میگا فارمر ڈے پر کاشت کاروں کی کثیر تعداد میں شرکت کی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں