جتوئی کے صحافی ملک وزیر احمد پر وحشیانہ تشدد ، شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل - App Urdu News | Urdu News | Latest Urdu News

بریکنگ نیوز

جتوئی کے صحافی ملک وزیر احمد پر وحشیانہ تشدد ، شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل

Malik Wazzer Ahmed Sewara Jatoi
 حملہ آور ملزمان گرفتار کر کے مقدمہ میں دہشت گردی ایکٹ ایزاد کیا جائے، پریس کلب جتوئی



 

جتوئی(ویب ڈیسک)راستہ کھلوانے کا رنج درجن بھر مسلح افراد کا مقامی صحافی پر جان لیواحملہ تشددسر پھاڑ ڈالا اطلاع پر جتوئی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ۔تفصیل کے مطابق گذشتہ روز تحصیل جتوئی کے مقامی صحافی ملک وزیر احمد کو راستہ کھلوانے کے رنج پر گزشتہ روز گھر جاتے ہوئے درجن بھر مسلح افراد نے راستے میں ہی اغوا کرکے ویران جگہ پر تشدد کرتے ہوئے صحافی کا سر پھاڑ ڈالا اور تشدد کی ویڈیو بناتے رہے ۔ ملزمان نے تشدد کرتے ہوئے نقدی موبائل ودیگر ضروری کاغذات بھی چھین لیے اور ملک وزیر احمد کو بے ہوشی کے حالت میں چھوڑ کر فرارہوگئے۔مقامی لوگوں کی اطلاع پر جتوئی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایک ملزم خالد کو گرفتار کرتے ہوئے امام بخش،عبدالخالق,بابر سمیت سات نامعلوم افراد کے خلاف,مقدمہ درج کرتے ھوئے تفتیش شروع کر دی ہے ۔مقامی صحافی ملک وزیر احمد کو زخمی حالت میں ٹی ایچ کیو ہسپتال داخل کیا گیا جہاں انکو طبی امداد مہیا کی گئی۔تحصیل بھر کی صحافتی برادری نے مقامی صحافی پر جان لیوا حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے آر پی او ڈی جی خان سے مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیگر ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لاکر صحافتی برادری کو تحفظ فراہم کیا جائے رابطہ پر پولیس نے بتایا کہ مقامی صحافی پر حملہ کرنیوالے مرتکب ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک ملزم خالد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں، صحافتی برادری کے ساتھ انصاف کیا جائیگا اور حملہ کرنیوالے ملزمان کو کیفرکردار تک پہچائینگے تحصیل بھر کی صحافتی برادری اورمختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی ملک وزیر احمد پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دیگر تمام ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناء پریس کلب جتو ئی کا اجلاس زیر صدارت رانا عبدالمنان  منعقد ہوا جس میں تحصیل بھر کے صحافیوں نے شرکت کی اور مقامی صحافی ملک وزیر احمد پر حملہ کرنیوالے ملزمان کی فوری گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں