مظفرگڑھ ضلع میں غیر قانونی پٹر ول ایجنسی اور منی پٹر ول پمپس کی بھر مار - App Urdu News | Urdu News | Latest Urdu News

بریکنگ نیوز

مظفرگڑھ ضلع میں غیر قانونی پٹر ول ایجنسی اور منی پٹر ول پمپس کی بھر مار

 

Mini Petrol Pump Agency
کوٹ ادو: غیر قانونی پٹرول ایجنسی اور منی پٹرول پمپس کے حوالے سے ڈرائیور ، ٹرانسپورٹر اور شہری تفصیل بتاتے ہوئے


کوٹ ادو : محکمہ سول ڈیفنس مظفرگڑھ کی کھلی چھوٹ سے تحصیل کوٹ ادو سمیت ضلع مظفرگڑھ میں غیر قانونی منی پٹرول پمپس کی بھر مار ہو گئی ہے،مذکورہ منی پٹرول پمپ جن کی تعداد 3ہزار سے تجاوز کر گئی ہے،ان منی پٹرول پمپس پر ملاوٹ شدہ پٹرول مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ ان منی پٹرول پمس پر پیمانے بھی کم ہیں، انتظامیہ، پولیس اہلکاروں، عوامی نمائندوں اور سیاسی شخصیات کا منی پٹرول پمپس اور غیر قانونی پٹرول ایجنسیوں کے مالکان کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے اور ان کی سرپرستی میں یہ مکرو دھندہ چل رہا ہے جبکہ کوٹ ادوشہر و گرد و نواح میں غیر قانونی منی پٹر ول پمپس اور پٹر ول ایجنسی مالکان نے ات مچا رکھی ہے، جگہ جگہ پر پٹر ولیم مصنوعات کی کھلے عام فروخت جاری ہے جبکہ پیمانہ بھی من مرضی کا استعمال کیا جارہا ہے، استعمال کی جانیوالی غیر معیاری پٹرولیم مصنوعات مشینری کے ساتھ ساتھ انسانی زندگی کے لئے بھی انتہائی نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں گلی کوچوں میں بااثر دکاندار پلاسٹک کی بوتلوں میں مہنگے داموں پٹرول فروخت کرتے ہیں جس سے سرکاری ریونیو میں بھی کمی ہوتی ہے،غیر قانونی تیل ایجنسیوں اور منی پٹرول پمپس پر کسی قسم کے حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے متعدد بڑے حادثات رونما ہونے سے قیمتی جانوں کا ضیاع کا خدشہ ہے۔
کوٹ ادو شہر کے علاقوں جن میں نور شاہ روڈ،بخاری روڈ،بس اڈہ،منی بائی پاس نذد عید گاہ،سینما روڈ،شیخ عمر،پل88،نور شاہ تلائی،بستی پرہاڑ،تونسہ موڑ،پتل روڈ،تھرمل روڈ،مدینہ چوک،طارق چوک،بستی جنوں موڑ سمیت پٹرول فروخت کرنے کی درجنوں غیرقانونی ایجنسیاں اور منی پٹرول پمپس قائم ہیں جن کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی نہ ہونے سے ان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ناقص اور ملاوٹ شدہ پٹرول اور ڈیزل کے استعمال سے موٹر سائیکلوں، کاروں اور ٹریکٹروں کے انجن تباہ ہو رہے ہیں جبکہ پٹرولیم مصنوعات غیرقانونی ایجنسیوں پر مقررہ قیمت سے زائد نرخوں پر فروخت کی جاتی ہیں،اس حوالے سے ڈرائیوروں ،ٹرانسپورٹروں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ لائسنس کے بغیر پٹرول فروخت کرنے والے انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں جن کے پاس نہ اپنے اور نہ دوسروں کے بچائوکے لئے حفاظتی انتظامات ہیں جس پر قانون نافذ کرنیوالے ادارے ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنیوالے ادارے سول ڈیفنس سمیت دیگر ادارے مبینہ چپ سادھے ہوئے ہیں،شہریوں نے کمشنر ڈیرہ غازیخان، ڈپٹی کمشنرمظفرگڑھ انجینئر امجد شعیب خان ترین سے مطالبہ ہے کہ غیر قانونی طور پر قائم منی پٹرول پمپوں کو مکمل طور پر بند کیا جائے تاکہ کسی قسم کا خونی حادثہ رونما نہ ہو سکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں