پاکستان میڈیکل کمیشن غیر تکنیکی لوگوں پر مشتمل خود ساختہ باڈی ہے ،پی ایم اے - App Urdu News | Urdu News | Latest Urdu News

بریکنگ نیوز

پاکستان میڈیکل کمیشن غیر تکنیکی لوگوں پر مشتمل خود ساختہ باڈی ہے ،پی ایم اے

 

Pakistan Medical Commision Kot Addu
کوٹ ادو: پاکستان میڈیکل کمیشن اور اس کے تحت ہونے والے این ایل ای امتحان کیخلاف پی ایم اے پنجاب کی کال پر تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے ڈاکٹرز احتجاج


کوٹ ادو : پی ایم اے پنجاب کی کال پر پی ایم اے مظفرگڑھ کی قیادت میں تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال کوٹ ادو میں پاکستان میڈیکل کمیشن اور اس کے تحت ہونے والے این ایل ای امتحان کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا،مظاہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن ایک خود ساختہ باڈی ہے جو غیر تکنیکی لوگوں پر مشتمل ہے۔جبکہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایک منتخب ادارہ تھی جس کو ختم کر کے کمیشن اور خود ساختہ باڈی بنا دی گئی۔جو کہ غیر آئینی ہے۔ہیلتھ کیئر کمیشن جس کا کام اتائیت کو ختم کرنا تھا اس کو ڈاکٹرز، ان کے کلینکس اور ہسپتالوں کے پیچھے لگا دیا گیا۔اور اب این ایل ای کا امتحان لاگو کر کے ڈاکٹرز دشمن پالیسیوں کو لاگو کیا جا رہا ہے جو کہ نہ صرف ڈاکٹرز کیلیے ذہنی دباؤ کا باعث ہے بلکہ ان کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔ حالانکہ ایک ڈاکٹر اپنی ایم بی بی ایس یا بی ڈی ایس کے دوران ہر سال امتحان کے مرحلہ سے گزرتا ہے،یہی نہیں سپیشلسٹ ٹریننگ کی سلیکشن سے پہلے بھی اسے امتحان دینا پڑتا ہے۔ ان امتحانات اور ہاوس جاب کے بعد پھر این ایل ای کو نافذ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹرز کو زچ کرنے اور انتقامی کاروائیوں کی نیت سے کی جانے والی ان پالیسیوں کو ختم نہ کیا تو احتجاج کے دائرہ کار کو مزید بڑھایا جائے گا۔اس موقع پر ڈاکٹر امجد وسیم قاضی نے شرکا کو شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز کمیونٹی کل بھی متحد تھی اور آج بھی متحد ہے ہم نے بڑے بڑے فرعونوں کا مقابلہ کیا ہے اور اگر اک بار پھر آزمانا چاہتے ہیں تو ہم فرنٹ لائین ورکر ہیں انشائاللہ اک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹائیں گے ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈاکٹرز کے مزید امتحانات لینے کی بجائے اپنے اصل کام کی طرف توجہ دیں اور عطائیت کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔اس موقع پہ ڈاکٹر کامران،ڈاکٹر عبدالرحمان، ڈاکٹر الیاس ہنجرا اور ڈاکٹر فراست سمیت دیگر ڈاکٹرز و لیڈی ڈاکٹرز بھی موجود تھیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں