سرائیکی رہنما ظہور دھریجہ ، اکبر انصاری، حاجی احمد نواز سومرو، ملک جاوید چنڑ اور شریف خان لشاری و دیگر اجلاس میں شریک ہیں
ملتان: سرائیکی رہنمائوں ظہور دھریجہ، اکبر انصاری، حاجی احمد نواز سومرو، ملک جاوید چنڑ اور شریف خان لشاری، اعجاز الرحمن خان، منور بھٹہ اور ثوبیہ ملک نے کہا ہے کہ خانیوال اور بوریوالا کو ملتان ڈویژن سے کاٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وسیب دشمن حکمرانوں کے انتظامی فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے۔ ظہور دھریجہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ساہیوال کو نئے آبپاشی زون کا درجہ دے کر خانیوال اُس میں شامل کر دیا ہے حالانکہ خانیوال ملتان کے قریب ہے۔ اسی طرح بوریوالا کو وہاڑی سے کاٹ کر ساہیوال میں شامل کیا جا رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا یہ فیصلہ عوام کی سہولت کیلئے نہیں بلکہ مجوزہ سرائیکی صوبے سے چھیننے کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ استعماری حربے انگریز دور میں استعمال ہوتے تھے۔ انگریز چلا گیا مگر انگریز سامراج کے چیلے وسیب کااب بھی استحصال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملتان سے پہلے اوکاڑہ پھر ساہیوال اور اس کے بعد پاکپتن کو کاٹ دیا گیا۔ اب خانیوال اور بوریوالا کے فیصلے سے وسیب میں زبردست تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر سید یوسف رضا گیلانی، مخدوم جاوید ہاشمی اور مخدوم شاہ محمود قریشی کیساتھ دیگر ارکان اسمبلی کی خاموشی کو وسیب دشمنی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنوبی پنجاب کو گالی سمجھتے ہیں لیکن یہ کیا مذاق ہے کہ حکمرانوں نے پہلے جنوبی پنجاب کا بورڈ اوکاڑہ میں لگایا پھر ساہیوال آگیا اور اب خانیوال۔ ہمارا سوال ہے کہ کیا زمین سکڑ گئی ہے؟ وسیب کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند ہونا چاہئے۔ ظہور دھریجہ نے کہا کہ مردم شماری کے نتائج کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ سرائیکی کو چوتھے نمبر پر لے جانا بد نیتی اور بدیانتی کو ظاہر کرتا ہے۔ ہم اس کے نتائج کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ سینئر رہنما اکبر انصاری ، شریف خان لشاری ،ملک جاوید چنڑ اورحاجی احمد نواز سومرو نے کہا کہ وسیب کے مسائل کا حل صوبے کا قیام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسیب کے لوگ خیرات نہیں اپنا حق مانگتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں